سعودی عرب نے حج کے دوران حجاج کرام کی سہولت
کے لیے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مختلف فاصلوں پر آرام گاہیں بنانے کا اہم فیصلہ
کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے یہ
فیصلہ شدید گرمی اور رش کے دوران حجاج کو بیٹھنے اور آرام کرنے کی بہتر سہولیات
فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
مکہ مکرمہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل
کو حج کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ وادی منیٰ میں
پیدل چلنے والوں کے لیے 50 ہزار مربع میٹر کا علاقہ سایہ دار بنایا جا رہا ہے،
تاکہ گرمی سے بچاؤ ہو سکے۔
اس کے علاوہ جبل الرحمہ میں بھی 60 ہزار مربع
میٹر پر شیڈز اور پانی کے پھوار والے پنکھے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ حجاج کو ٹھنڈک
اور سکون فراہم کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ یہ اقدامات ان مشکلات کے بعد کیے
جا رہے ہیں جن کا سامنا گزشتہ حج سیزن میں کئی حجاج کو شدید گرمی اور زیادہ بھیڑ
کے باعث کرنا پڑا تھا