اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): امریکا کی جانب سے پاکستان پر غیر متوقع طور پر عائد کردہ 29 فیصد جوابی محصولات کے بارے میں برآمد کنندگان کا خیال ہے کہ اس کے اثرات نقصان دہ ہوں گے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستانی برآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ محصولات سے نقصان ہوگا۔
یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے صدر اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سربراہ زبیر طفیل نے کہا کہ پاکستان سے برآمدات پر امریکی ٹیرف کے منفی اثرات ناگزیر ہیں لیکن زیادہ وسیع نہیں ہوں گے۔
تاہم ماہرین کو امید تھی کہ حکومت اس کا حل تلاش کر سکتی ہے کیونکہ امریکا سے درآمدات بہت کم ہیں۔
مالی سال 2024 میں پاکستان نے امریکا سے 1.87 ارب ڈالر مالیت کا سامان درآمد کیا جبکہ برآمدات کا حجم 5.4 ارب ڈالر رہا، اس کا موازنہ مالی سال 2023 میں 2.2 ارب ڈالر کی درآمدات اور 5.9 ارب ڈالر کی برآمدات سے کیا گیا جو امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس کو ظاہر کرتا ہے۔
برآمد کنندہ اور تاجر رہنما جاوید بلوانی نے کہا کہ ’ہم تجویز کرتے ہیں کہ حکومت امریکی درآمدات کو زیرو ریٹڈ کرے، اس سے پاکستانی برآمدات کو خود بخود فائدہ ہوگا کیونکہ محصولات باہمی بنیاد پر عائد کیے گئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ مالی سال 2024 میں 53.7 ارب ڈالر کی مجموعی درآمدات کے مقابلے میں حجم بہت چھوٹا ہے لہٰذا اگر امریکا سے درآمدات کو زیرو ریٹڈ ڈیوٹی دی جائے تو پاکستان کو زیادہ لاگت نہیں آئے گی۔
تاہم امریکا پاکستان کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک ہے، چین سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے تاہم مالی سال 2024 میں 13.5 ارب ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں بیجنگ کو برآمدات 2.7 ارب ڈالر تک محدود تھیں، جو پاکستان کے لیے 10.8 ارب ڈالر کے وسیع تجارتی خلا کو ظاہر کرتی ہیں۔
پاک-کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ 29 فیصد ڈیوٹی شے بہ شے مختلف ہوگی جبکہ پاکستان کو چین اور ویتنام پر عائد کردہ زیادہ محصولات سے فائدہ مل سکتا ہے‘۔
محققین کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان امریکا سے درآمدات پر عائد ڈیوٹی ختم کرتا ہے تو ملک کے عوام کو فائدہ ہوگا کیونکہ پاکستان بنیادی طور پر کپاس، سویابین، دالیں اور دیگر غذائی اشیا درآمد کرتا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کو اسلام آباد کی 58 فیصد محصولات کے جواب میں 29 فیصد محصولات عائد کیے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو متعدد محصولات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی معیشت کو دھوکا دہی سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔