ایک سال میں وفاقی کابینہ کے53 فیصد سے زائد فیصلے سرکولیشن سمریوں پر کیے جانے کا انکشاف

 — فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): ایک سال میں وفاقی کابینہ کے53 فیصد سے زائد فیصلے سرکولیشن سمریوں پر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، گزشتہ مالی سال وفاقی کابینہ نے 666 سمریاں سرکولیشن کےذریعے منظور کیں۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ میں مستقل اجلاسوں کو نظرانداز کرکے سرکولیشن سمریوں پر فیصلے کرنے کا رواج معمول بن گیا ہے، ایک سال میں وفاقی کابینہ کے 53.54 فیصد سے زائد فیصلے سرکولیشن سمریوں پر کیے گئے۔

کابینہ ڈویژن کے ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال وفاقی کابینہ نے 666 سمریاں سرکولیشن کے ذریعے منظور کیں، وفاقی کابینہ ارکان میں سمریاں سرکولیٹ کرکے فیصلے کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال وفاقی کابینہ کے لیے وزارتوں، ڈویژنز نے کل 1244 سمریاں جمع کرائی تھیں، مالی سال 24-2023 میں وفاقی کابینہ کے ٹوٹل 40 ریگولر اجلاس منعقد کیے گئے، کابینہ میں بحث کرانےکے بجائے سر کولیشن سمریوں پر فیصلوں کوترجیح دی گئی۔

مالی سال23-2022 کے مقابلے گزشتہ مالی سال سرکولیشن سمریوں پر فیصلوں میں کمی ہوئی، مالی سال 23-2022 میں وفاقی کابینہ نے792سمریاں سرکولیشن کے ذریعے منظور کی تھیں۔

وفاقی کابینہ کے مالی سال 23-2022 میں کُل 42 ریگولراجلاس منعقد کیےگئے تھے، وزارتوں، ڈویژنز نے مالی سال 23-2022 میں کل1116سمریاں کابینہ کے لیےجمع کرائی تھیں۔

 

جدید تر اس سے پرانی