MrJazsohanisharma

پاکستانی فاسٹ بولرز اچھے ہیں، مگربہترین نہیں، سابق انگلش کرکٹرکا بڑادعویٰ

انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے سابق کرکٹر معین علی نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی میں غیرمعمولی کارکردگی نہ دکھا سکنے پر پاکستان کے فاسٹ بولرز کی پرفارمنس پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔

 ساتھی کرکٹر عادل رشید کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں معین علی نے جو باتیں کیں اس نے پاکستانی کرکٹ فینز اور انٹرنیشنل کرکٹ کمیونٹی میں اہم بحث چھیڑ دی ہے۔

معین علی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف اچھے کھلاڑی ہیں مگر ورلڈ کلاس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں ہمیشہ سے یہی تاثر رہا ہے کہ پاکستان کے پاس بہترین سیمرز ہیں، مگر میرا ماننا ہے کہ وہ اچھے ہیں، لیکن بہترین نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے غلط مت سمجھیں، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ نسیم شاہ، شاہین اور حارث رؤف برے ہیں، میں تو فقط یہ کہہ رہا ہوں کہ وہ بہترین نہیں ہیں۔

یہاں یہ یاد رہے کہ پاکستانی فاسٹ بولرز کے حوالے سے معین علی کا تبصرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان تینوں کی پاکستان میں بڑے پیمانے پر تعریف کی جا رہی ہے، تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ بولرز 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی میں کوئی قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

حالیہ برسوں میں، تینوں فاسٹ بولرز کو بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف 2 اہم میچوں میں ان کی کارکردگی کا تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کے تیز رفتار بولرز مہنگے ثابت ہوئے ہیں۔

شاہین آفریدی نے دونوں میچوں میں نیوزی لینڈ کے خلاف بغیر کوئی وکٹ لیے 10 اوورز میں 68 رنز دے کر 6.80 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ اختتام کیا۔ جب کہ بھارت کے خلاف انہوں نے 8 اوورز کرائے، 72 رنز دے کر 9.25 کے اکانومی ریٹ سے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

نسیم شاہ نے ملی جلی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے خلاف 10 اوورز میں 63 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم وہ بھارت کے خلاف اپنے 8 اوور کے اسپیل میں 37 رنز دے کر بھی کوئی وکٹ نہیں لے سکے۔

حارث رؤف نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے سب سے مہنگے باؤلر تھے جنہوں نے اپنے 10 اوور کے اسپیل میں 83 رنز دیے جبکہ 2 وکٹیں لیں۔ بھارت کے خلاف وہ 7 اوورز میں 52 رنز دے کر وکٹ لینے میں ناکام رہے۔

  

جدید تر اس سے پرانی