اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): ایک ارب ڈالر قسط کے لیے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنیادی ٹیرف ڈیڑھ سے 2 روپے تک کم کرنے پر آئی ایم ایف سے طویل سیشن ہوا، حکومت نے بجلی 2 روپے یونٹ سستی کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا، تاہم بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد ڈسکوز کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہے، ٹیرف کم کرنے کیلئے پاکستان کو ڈسکوز کی نجکاری کا مکمل پلان دینا ہوگا۔
مزید برآں، آئی ایم ایف وفد نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا ہے، آئی ایم ایف حکام کے مطابق شعبے کی اصلاحات میں سب سے بڑی رکاوٹ ڈسکوز کی ناقص کارکردگی ہے۔
حکومت نے 3 ڈسکوز کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا، پہلے مرحلے میں اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ کی کمپنیوں کی نج کاری ہوگی، دوسرے مرحلے میں ملتان، لاہور اور حیدرآباد الیکٹرک کمنیوں کی نجکاری ہو گی۔
دوسری جانب، یہاں یہ بھی خیال رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو پی آئی اے سمیت 5 سے 7 سرکاری ادارے بیچنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایکسپریس نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومت نے پی آئی اے جولائی تک بیچنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
حکام نے آئی ایم ایف کو عملی طور پر تعطل کا شکارنجکاری پروگرام کے متعلق بتایا کہ 5 سے 7 ادارے جلد بیچنے کی کوشش کریں گے جس میں پی آئی اے، 3 مالیاتی ادارے اور3 پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں شامل ہیں، حکومت نومبر تک زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کو بیچنے کیلیے پرامید ہے۔
جبکہ روزویلٹ ہوٹل نیویارک کا مستقبل ابھی تک غیر طے شدہ ہے جبکہ نیویارک سٹی گورنمنٹ نے ہوٹل کی لیز کا 228 ملین ڈالرکا معاہدہ قبل از وقت ختم کرنے کا نوٹس بھی دے رکھا ہے۔
اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عالمی قرض دہندہ کو بتایا گیا کابینہ کمیٹی برائے نجکاری فیصلہ کرے گی آیا سب سے مہنگے روزویلٹ ہوٹل کو بیچنا ہے یا مشترکہ لیز معاہدے کے تحت دینا ہے۔