آخری غسل کے وقت مرحوم امجد صابری مسکرانے لگ گئے، میں ڈر کر میت سے پیچھے ہوگیا اور مرحومین کے ورثا کو بلایا: رمضان چھیپا

 Ramzan Chhipa reveals surprising details about Amjad Sabri’s final rites

کراچی (آئی آر کے نیوز): مرحوم امجد صابری کو 22 جون 2016 میں رمضان المبارک میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

سماجی رہنما رمضان چھیپا نے دعویٰ کیا ہے کہ آخری غسل کے وقت مرحوم امجد صابری مسکرانے لگ گئے، جس وجہ سے وہ ڈر کر میت سے پیچھے ہوگئے اور انہوں نے مرحومین کے ورثا کو بلا لیا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ درجنوں میتوں کو غسل دیا اور غسل دیتے وقت انہوں نے کبھی کسی کے چہرے پر تکلیف اور پریشانی کے آثار دیکھے تو کسی کے چہرے پر خوشی اور تازگی دیکھی۔

ایک سوال کے پر رمضان چھیپا نے بتایا کہ مرحوم امجد صابری نے اپنی زندگی میں ہی اہلیہ کو وصیت کی تھی ان کا غسل اور تدفین رمضان چھیپا سے کروائی جائے اور پھر جب انہیں قتل کیا گیا تو ان سے رجوع کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ہی امجد صابری کے غسل اور کفن سمیت ان کی تدفین کے انتظامات کیے جب کہ انہوں نے ہی انہیں لحد میں اتارا۔

سماجی رہنما کا کہنا تھا کہ قبر میں اتارتے وقت انہوں نے امجد صابری کے ورثا کو قبر میں اترنے کا کہا لیکن وہ بضد رہے کہ آپ ہی تدفین کے معاملات سر انجام دیں۔

رمضان چھیپا نے بتایا کہ آخری غسل کے وقت مرحوم امجد صابری مسکرانے لگ گئے، جس وجہ سے وہ ڈر کر میت سے پیچھے ہوگئے اور انہوں نے مرحومین کے ورثا کو بلا لیا۔

ان کا کہنا تھاکہ امجد صابری کے ورثا نے منظر دیکھ کر قرآن پاک کی تلاوت اور درود پاک کا ورد کرنا شروع کیا اور غسل خانے میں الگ ہی منظر ہوگیا۔

رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ ان کا یقین ہے کہ امجد صابری کو کوئی بشارت اور خوشی ملی ہوگی، جسے دیکھ کر وہ مسکرانے لگ گئے تھے۔

 

جدید تر اس سے پرانی