اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل حکام کو بانی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے وکالت نامے دستخط کروا کر عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس انعام امین منہاس نے عمران خان سے ملاقات نہ کرانے اور وکالت ناموں کے معاملہ پر ایڈووکیٹ شعیب شاہین کی توہین عدالت درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل شعیب شاہین ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوئے جبکہ عدالتی طلبی پر نمائندہ اڈیالہ جیل بھی عدالت میں پیش ہوا۔
جسٹس انعام امین منہاس نے استفسار کیا کہ وکالت نامے کب سے ان کے پڑے ہوئے ہیں؟ نمائندہ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ ان کا کوئی وکالت نامہ ہمارے پاس نہیں پڑا ہوا۔
ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی کال آئی تھی کہ پہلے والوں کا علم نہیں ابھی دے دیں کروا دیں گے، ابھی ان کو دوبارہ وکالت نامے دے دیتے ہیں یہ دستخط کروا دیں۔ میں نے وکالت نامے دستخط کروا کر جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر دیے اور ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کیا لیکن واپس نہ ملے، اس کے بعد بھی کئی چکر لگائے اور رابطے بھی کیے لیکن وکالت نامے واپس نہ دیے گئے۔
جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ آپ وکالت نامے ان کو دیں یہ کل یہاں ہی واپس کریں گے، باقی ہم تفصیلی آرڈر کریں گے، جیل حکام رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائیں۔
شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ 200 سے زائد مقدمات ہیں، اگر وکالت نامے ہی نہیں ہوں گے تو کیا کریں گے۔
جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ وکالت نامے ان کو ابھی دے دیں، یہ دستخط کروا کر کل یہاں عدالت میں ہی واپس کریں گے۔
بعد ازاں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔