بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق ملک میں گزشتہ سال حکومت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرنے والے طلباء نے اپنی ایک نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھ دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ادارے
’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق نئی قائم کردہ جماعت میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ
کی حکومت کے خلاف بغاوت کی قیادت کرنے والے طالبعلم رہنما شامل ہیں۔
جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے سامنے بنگالی طلباء
نے اپنی اس نئی سیاسی جماعت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی سیاسی جماعت کا نام
"نیشنل سٹیزن پارٹی" ہوگا۔ اس موقع پر ہزاروں افراد نے بنگلادیشی پرچم
پر مشتمل سبز اور سرخ رنگ کے نشانات پہن کر اس جماعت کی حمایت کا اظہار کیا۔
اس جماعت کی قیادت عبوری حکومت کے سابق مشیر
ناہید اسلام کر رہے ہیں، جو کنوینر کے طور پر خدمات انجام دیں گے، جبکہ اختر حسین
کو سیکریٹری نامزد کیا گیا ہے۔ ناہید اسلام کا کہنا ہے کہ نئی پارٹی جمہوری
اصولوں، برابری اور عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو ایک نئی جمہوریہ
کی ضرورت ہے، اور اس کے لیے سب سے پہلے ایک دستور ساز اسمبلی کے انتخابات کا
انعقاد ضروری ہے۔
اختر حسین کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت سماجی
انصاف اور انسانی وقار کے قیام کے لیے جدوجہد کرے گی، جبکہ نوجوان ایک نئے آئین کا
مطالبہ کر رہے ہیں، جس کا خاکہ پہلے ہی تیار ہو چکا ہے۔
اس جماعت کے اعلان کیلئے منعقد کردہ تقریب کے
دوران ان واقعات پر مبنی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں، جن کی وجہ سے شیخ حسینہ
کی حکومت کا خاتمہ ہوا تھا