منظوری کے تقریباً 35 دن بعد رضا ربانی نے پیکا قانون کو کالا قانون قرار دے دیا

کراچی (آئی آر کے نیوز): سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پیکا قانون کو کالا قانون قرار دے دیا۔

تصیلات کے مطابق کراچی میں آزادی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ آزادی صحافت کو روکنے کی کوشش ریاست کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ پیکا قانون کالا قانون ہے، فیک نیوز کی اصطلاح واضح نہیں ہے اور  اس سے پی ٹی اے کے دائرہ اختیار میں توسیع ہوگی۔ 

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 22 جنوری کو پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے لیے پیکا ترمیمی بل 2025 کی توثیق کردی ہے۔

صدر پاکستان نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی بھی منظوری دے دی ہے۔ صدر مملکت کی جانب سے نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا ترمیمی) بل 2025 پر دستخط کرنے کے بعد یہ بل نافذ العمل ہو گیا۔

اس بل کے مطابق جو شخص آن لائن 'فیک نیوز' پھیلانے میں ملوث پایا گیا اسے تین سال قید یا 20 لاکھ تک جرمانے یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔

دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (ترمیمی) بل 2025 میں سیکشن 26 (اے) کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے تحت آن لائن ’جعلی خبروں‘ کے مرتکب افراد کو سزا دی جائے گی، ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ جو بھی شخص جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلاتا ہے، یا کسی دوسرے شخص کو بھیجتا ہے، جس سے معاشرے میں خوف یا بےامنی پھیل سکتی ہے، تو اسے تین سال تک قید، 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کے مطابق سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہوگا، جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاتر قائم کیے جائیں گے۔

جدید تر اس سے پرانی