راولپنڈی (آئی آر کے نیوز): راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 24 اور 26 نومبر احتجاج کیسز میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے 209 کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے دیگر گرفتار 615 پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانت کی درخواستوں پر ریکارڈ طلب کرلیا۔ راولپنڈی ڈویژن میں 24 اور 26 نومبراحتجاج کے 29 مقدمات درج ہیں۔
ضمانتیں ملنے کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کی جہلم، اٹک اور اڈیالہ جیل سے رہائی شروع ہوگئی ہے۔ عدالت نے 24 اور 26 نومبر احتجاج کیسز میں ضمانت پانے والے پی ٹی آئی کے 209 کارکنوں کو 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔
یہاں یہ بھی خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر 2024کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے
تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
مزید برآں، 26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔
احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔