اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): موجودہ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر جاری کیے گئے ’اپسوس’ کے صارفین کے اعتماد کے سروے کے مطابق معاشی خدشات پاکستانیوں کو بدستور پریشان کر رہے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ہر 10 میں سے 7 پاکستانیوں کا خیال ہے کہ ملک ’غلط‘ راستے پر گامزن ہے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ ہر 3 میں سے 2 پاکستانی ملک کی موجودہ معاشی حالت کو کمزور قرار دیتے ہیں۔
سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 88 فیصد پاکستانی یومیہ گھریلو خریداری کرنے میں مطمئن نہیں ہیں۔
سروے کے مطابق ہر پانچ میں سے تین پاکستانیوں کو لگتا ہے کہ اگلے چھ ماہ میں ان کے ذاتی مالی حالات کمزور ہو جائیں گے، جبکہ پانچ میں سے صرف ایک شخص ہی پرامید نظر آتا ہے۔
تقریباً 88 فیصد پاکستانی مستقبل میں سرمایہ کاری کے بارے میں پراعتماد محسوس نہیں کرتے۔
ہر 10 میں سے 8 پاکستانی اپنی ملازمتوں کے بارے میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے۔
دوسری جانب، یہاں یہ بھی خیال رہے کہ رمضان سے ایک روز قبل اشیا خورد و نوش کی اصل قیمتیں سامنے آگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں، جن میں کراچی سرِفہرست ہے، میں پیاز 80 روپے فی کلو بیچی جارہی ہے، اسی طرح لہسن 1200 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے، اسی طرح پھلوں کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
کیلا 250 روپے درجن بیچا جارہا ہے، سیب 350 روپے فی کلو، امرود 200 روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے۔ مسمی 300 روپے فی درجن، اسٹرابیری 450 روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ مرچیں 100 روپے میں فروخت کی جارہی ہیں، اسی طرح دھنیا 30 روپے میں دستیاب ہے، پودینا 15 روپے فی گڈی مل رہا ہے۔
اسی طرح سبزیوں کی قیمتوں میں بھی رمضان سے ایک روز قبل ہوشربا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔