کپتان کی رہائی، امریکہ سے بڑی وارننگ آگئی

 


میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ارکان کانگریس نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کیلئے ایک مرتبہ پھر پاکستانی حکومت پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے۔

اس سلسلے میں امریکی ارکان کانگریس جو ولسن اور اگست پلگر نے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو پر بھی زور ڈالا  ہے کہ وہ بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کریں تاکہ عمران خان کو رہائی مل سکے۔

یاد رہے کہ امریکی کانگرس مین جوولسن نے نے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کو ایک خط بھی لکھا ہے جس کی کاپی ایکس پوسٹ پر انہوں نے شیئر بھی کی اور اس میں لکھا کہ پاکستان میں جمہوریت بحال کی جائے اور عمران خان کو رہا کروایا جائے۔ 25 فروری کو سیکریٹری آف اسٹیٹ کو لکھے گئے اس  مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ عمران خان کو آزاد کروانے کے لیے حکومت پاکستان سے بات کریں۔

خط میں لکھا گیا کہ’عمران خان کو پسند کیا جاتا ہے، ان کی رہائی سے پاک امریکا تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔ پی ٹی آئی کے بانی آپ کے پہلے دور حکومت میں وزیراعظم تھے اور آپ کے درمیان مضبوط تعلقات تھے۔ ہم زور دیتے ہیں کہ جمہوریت، انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی اور پاکستانی عوام کے آزادیِ اظہار رائے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔ پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی عمران خان کی آزادی پر منحصر ہے۔

یاد رہے کہ جو ولسن گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر متعدد پوسٹس میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اگست 2023 سے متعدد مقدمات میں گرفتار ہیں، جنہیں وہ سیاسی قرار دیتے ہیں

 


جدید تر اس سے پرانی