نوشہرہ: مدرسہ حقانیہ میں خودکش دھماکا، چشم کشا انکشافات

tribune

نوشہرہ (آئی آر کے نیوز): خیبرپختونخوا کی معروف درس گاہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کو نشانہ بنائے جانے کی مذموم وجوہات سامنے آگئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ میں خود کُش حملہ فتنہ الخوارج اور انکے سر پرستوں کی مذموم کاروائی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق خود کُش حملہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے کیا، خود کُش حملے میں مولانا حامد الحق حقانی کو نشانہ بنایا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مولانا حامد الحق حقانی نے گزشتہ ماہ رابطہ عالم اسلامی کے تحت ہونے والی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا، مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلاف اسلام قرار دیا تھا، اس بیانیے پر انہیں دھمکیاں بھی دی گئی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق نماز جمعہ کے دوران دھماکہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کے فتنہ الخوارج، انکے پیروکاروں اور سہولت کاروں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ دارلعلوم حقانہ اکوڑہ خٹک میں آج نماز جمعہ کے دوران خودکش حملے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئےتھے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا کہ حملہ ٹارگیٹڈ تھا جس میں 5 افراد شہید ہوئے، حملے میں مولانا حامد الحق نشانہ تھے۔

دھماکے کے بعد پولیس نے علاقےکو گھیرے میں لے لیا، جبکہ ڈی پی او نوشہرہ عبدالرشید کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔

پولیس کے مطابق دھماکا جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے بعد مسجد کے مرکزی ہال میں ہوا۔

دھماکے کے بعد نوشہرہ کے ہسپتالوں کے علاوہ پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے خودکش حملے میں مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق کردی، انہوں نے کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، مولانا حامد الحق ایک جید عالم دین تھےاسلام کے لیے بے پناہ خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

 

 

جدید تر اس سے پرانی