اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس سینیٹرسیف اللّٰہ ابڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا، کمیٹی نے صوبوں کی جانب سے منصوبوں پر اخراجات کی تفصیلات نہ دینے پر اظہار برہمی کیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور نے سندھ اور بلوچستان کی جانب سے یورپی یونین کی فراہم کردہ گرانٹ کےاخراجات تفصیلات فراہم نہ کرنے پر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ کو طلب کرلیا۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ صوبہ سندھ اوربلوچستان کے منصوبوں کی تفصیلات نہیں دی گئیں،کمیٹی نے چیف سیکریٹری سندھ کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا۔
منصوبہ بندی کمیشن سندھ نے تفصیلات اگلے اجلاس میں پیش کرنے یقین دہانی کرادی، سیکریٹری اقتصادی امور نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے گھروں کی تعمیر کے لیےعالمی بینک نے ایک ارب ڈالر دیا ہے، سندھ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے 24 کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے مزید کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے گھر
بنانے کے بجائے کسی اور کے بن رہے ہیں، لاڑکانہ کی ایک یونین کونسل میں صرف
چیئرمین یونین کونسل کا گھر بن رہا ہے، سندھ کا محکمہ منصوبہ بندی بتائے کہ آخر
ایسا کیوں ہورہا ہے۔
دوسری جانب، سیکریٹری اقتصادی امور نے کہا کہ جو بھی قرض ملا وہ کم شرح سود پر ملا، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک نےرعایتی قرضے دیے، عالمی مالیاتی اداروں نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی ہے۔