قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں
جیت کے لیے محنت کر رہے ہیں، ٹیم کا مورال بلند ہے اور کوشش کریں گے کہ سابقہ
غلطیوں سے سبق سیکھیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد رضوان نے ٹیم پر
بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے ہرکھلاڑی کپتان ہے،
میں صرف ٹاس کرنے یا میڈیا سے بات کرنے کے لیے سامنے آتا ہوں تاہم، ہماری ٹیم میں
ہر ایک کھلاڑی کی رائے کا حترام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے دن رات محنت کررہے ہیں اور اس
کے لئے جو کمیاں ہیں ان پر بھی کام جاری ہے۔ محمد رضوان نے پاکستانی عوام کو پیغام
دیا کہ اپنی ٹیم پر اعتماد کریں، ہم انشاء اللہ اپنی قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔
بابر اعظم کے حوالے سے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ وہ سینئر کھلاڑی
ہیں، آنے والے میچز میں وہی اوپننگ کریں گے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے پروفیشنل ازم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس
شعبے میں بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چیمپئنز ٹرافی میں جیت کے لیے محنت کر رہے
ہیں، ٹیم کا مورال بلند ہے اور کوشش کریں گے کہ سابقہ غلطیوں سے سبق سیکھیں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں پر زیادہ ذمہ
داری عائد ہوتی ہے جس کا انہیں مظاہرہ کرتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھانی چاہیے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو 29 سال کے لمبے عرصے بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی ملی
ہے۔ پاکستان 19 فروری سے شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ملک ہونے کے ساتھ
ٹرافی کا دفاعی چیمپیئن بھی ہے۔
میگا ایونٹ 19 فروری سے کراچی میں شروع ہوگا جس میں 8 ممالک کے درمیان
15 میچز کھیلے جائیں گے، پاکستان اور بھارت ٹاکرا 23 فروری کو دبئی میں ہوگا۔
لاہور اور دبئی میں 4،4 میچز کھیلے جائیں گے، نیشنل بینک اسٹیڈیم
کراچی اور پنڈی کرکٹ اسٹیڈیمز 3،3 میچز کی میزبانی کریں گے، چیمپئنز ٹرافی کا
انعقاد 19 فروری سے9 مارچ تک ہوگا۔
گروپ اے میں پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلادیش شامل ہیں، گروپ
بی میں آسٹریلیا، انگلینڈ، افغانستان اور جنوبی افریقا موجود ہیں۔
ٹورنامنٹ کا پہلا سیمی فائنل 4 مارچ کو دبئی میں کھیلا جائے گا، دوسرا
سیمی فائنل 5 مارچ کو لاہور میں ہوگا۔
چیمپئنز ٹرافی کا فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا تاہم اگر بھارت فائنل
میں پہنچا تو میچ دبئی میں ہوگا، فائنل کیلئے 10 مارچ کا دن ریزروے ڈے رکھا گیا ہے۔