وزیراعظم کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست

 

Profile: Shehbaz Sharif, Pakistan's new prime minister

 

 اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): وزیراعظم، وزیر داخلہ اور دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔

ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی و دیگر کیخلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے 22 اے کی  درخواست پر سماعت  کی، جس میں ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ نے رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔

عدالت نے طلب کیے جانے پر ایس ایچ او کو مزید وقت دیتے ہوئے سماعت 24 فروری تک ملتوی کردی۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ درخواست گزار گل خان کا بیٹا مبینہ طور پر 26 نومبر کو ڈی چوک میں قتل ہوا تھا ۔ درخواست گزار نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ ودیگر کیخلاف مقدمہ کے اندراج کی استدعا کر رکھی ہے۔

 

 دوسری جانب، القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کی چیریٹی ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کی درخواست پر سماعت  اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کی، جس میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے وکیل جہانزیب سکھیرا پیش ہوئے۔ اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر نے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کی درخواست پر سماعت سے انکار کردیا۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں تو سزائیں ہو چکیں ، ٹرسٹ ضبط ہوچکا ہے۔ ٹرسٹ پنجاب حکومت کی تحویل میں چلا گیا ہے، ضبط ہے، اب اس کیس میں کچھ نہیں۔ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلیں بھی مقرر نہیں ہوئیں۔ جب تک ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کلعدم نہیں ہوتا اس درخواست پر سماعت نہیں ہو سکتی۔

عدالت کے استفسار پر وکیل جہانزیب سکھیرا نے بتایا کہ یہ درخواست القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ اس درخواست کے علاوہ دیگر درخواستیں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا ہیں۔ مجھے وقت دے دیں میں اپنے مؤکل سے معاونت حاصل کر لوں۔

جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ آپ نے یہ بھی بتانا ہے کہ ٹرائل کورٹ سے فیصلہ آنے کے بعد یہ درخواست کیسے قابل سماعت  ہے؟۔بعد ازاں عدالت نے وکیل درخواست گزار کو مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

 

جدید تر اس سے پرانی