اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): عالمی درجہ بندی میں شہری آزادیوں اور سیاسی حقوق کی صورتحال میں 3 درجہ تنزلی کے بعد پاکستان کو "جزوی طور پر آزاد ملک" قرار دیدیا گیا۔
پاکستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں آزادی میں 10 سال کی سب سے بڑی تنزلی آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں جمہوریت اور آزادی کو لاحق خطرات پر نظر رکھنے والے واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک "فریڈم ہاؤس" نے اس حوالے سے ایک اہم رپورٹ شائع کی ہے۔
رپورٹ میں پاکستان کو جزوی طور پر آزاد قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے ماحول میں جہاں حالات خراب ہوئے ہیں، حقوق اور آزادیوں میں تنزلی کے اہم عوامل ہیں جن میں تشدد اور انتخابات کے دوران سیاسی مخالفین پر جبر، جاری مسلح تنازعات اور آمرانہ طرز عمل کا پھیلاؤ شامل ہیں۔
پاکستان کو "جزوی طور پر آزاد" درجہ بندی میں رکھا گیا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 3 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے، یہ نکات کسی ملک میں سیاسی اور شہری آزادیوں کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں۔
پاکستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں آزادی میں 10 سال کی سب سے بڑی تنزلی آئی ہے اور اس کی درجہ بندی میں 10 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے، تاہم 10 سال میں سب سے زیادہ تنزلی کا شکار ملک نکاراگوا، تیونس اور السلواڈور رہا۔
دوسری جانب، فریڈم ہاؤس کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 60 ممالک میں لوگوں نے اپنے سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں میں تنزلی کا سامنا کیا اور صرف 34 ممالک میں بہتری نظر آئی۔